عید
کی آمد جب قریب آجاتی ہے تو ہر طرف چہل پہل اور گہماگہمی کا سماں ہوتا ہے۔
بچے، جواں، بوڑھے غرض سبھی عید کی تیاریوں میں مصروف نظر آتے ہیں۔ ویسے
عید روزہ داروں کے لیے اللہ تعالی کی طرف سے ایک انعام ہوتا ہے۔ ہر طرف
خوشیوں کا میلہ سا لگتا ہے۔ اس خوشی کے موقعے پر کیا ہم کچھ "بھول" نہیں
رہے؟؟؟
کیا ہم یہ بھول نہیں رہے ہیں کہ اب سے پچھلی عید کو کچھ لوگ،
کچھ اپنے، کچھ اپنے ہم وطن، کچھ اپنے مسلمان ہمارے ساتھ عید کی خوشیوں میں
شامل تھے؟
کیا ہم یہ بھول نہیں رہے ہیں کہ ان کو ہم بھول چکے ہیں جو کبھی ہمارے ساتھ تھے؟
کیا ہمیں ان کو اس خوشی کے موقعے پر بھول کر آنے والے کل کی خوشیاں منائیں؟
کیا وہ ہمارے اپنے نہیں تھے؟
کیا ہم بھی سدا اسی طرح عید مناتے رہیں گے؟
ہو سکتا ہے کہ اگلی عید کو ہم بھی یہاں نہ ہوں تو کیا انہیں بھول کر ہم یہ تصور کرلیں کہ لوگ ہمیں بھی یاد رکھیں گے؟
آئیے
!!! کچھ پل کے لیے، ایک پل کے لیے ہم ان گزرے ہوئے اپنے ہم وطنوں کو، اپنے
ان عزیزوں کو اور اپنے ان مسلمان بھائیوں کو بھی یاد کریں اور ان کے لیے
کم سے کم دعائے مغفرت پڑھیں۔
آئیے ہم اپنے چند لمحے ان گزرے ہوؤں کے ساتھ بانٹیں تاکہ انہیں اکیلے پن کا احساس نہ ہوں۔
_________________________________________________
یااللہ!
تو ہمارے ان بچھڑے ہوئے ہم وطنوں، بچھڑے ہوئے ان عزیزوں اور بچھڑے ہوئے
دنیا کے ان تمام مسلمانوں کی مغفرت فرما۔ انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ
مرحمت فرما۔ انہیں بلند درجات عطا فرما۔ یااللہ! تو گواہ رہنا کہ ہم نے
انہیں یاد کیا ۔ تو ہی ہمیں یاد رکھنا۔
آمین ثم آمین